اتوار، 2 فروری، 2020

Coronavirus and Islam

Corona Virus and Islam

یہ وقت تنقید و تنقیص کر نے کا تو نہیں ھے مگر۔۔۔


اسلامی احکامات کا مذاق اُڑانے والے اور زبردستی مسلم عورتوں کا نقاب اُتار نے والے اب نقاب کر نے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اسلام دینِ فطرت ہے اور جب بھی انسان نے فظرت سے معاشرتی طور پر بغاوت کی ہے تو قدرت نے انسانوں کو راہِ راست پر لانے کے لیے چھوٹے یا بڑے عذاب نازل کیے ہیں اور انسان اپنی تمام علمی ترقی کے باوجود قدرت کے سامنے ہاتھ باندھنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔
مگر افسوس کا مقام یہ ہے کہ اس دور کا پڑھا لکھا انسان اس بات سے غافل ہو چکا ہے کہ کوئی خالق و مالک بھی ہے اس دنیا کا اور وہ انسانوں کو سدھار نے کے لیے عذاب بھی بھیجتا ہے۔ کبھی بھوک افلاس کی شکل میں عذاب آتے ہیں اور کبھی طوفان و زلزلے آتے ہیں، کبھی انسان جنگ کے عذاب میں نا چاہتے ہوئے پھنس جاتے ہیں اور کبھی وبائی بیماری کا عذاب انسان کو لاچار کر دیتا ہے۔
اس دور کا انسان شیطان کے دھوکے کا اتنا شکار ہو چکا ہے کہ چاہے کسی بھی بڑے سے بڑے عذاب کا شکار ہوتا رہے کبھی بھی یہ نہیں سوچتا کہ کہیں یہ عذاب اللہ تعالی کی نافرمانی کا نتیجہ تو نہیں ہے ؟ بلکہ ہر عذاب کی سائینسی وجوہات کو تلاش کرتا رہتا ہے اور وقفے وقفے سے نئے سے نئے عذاب میں مبتلا ہوتا رہتا ہے۔
اللہ تعالی ہمیں ایمان والی زندگی اورایمان والی موت نصیب کرے۔
اگر آپ کو یہ تحریر اچھی لگی ہے تو اپنے عزیزوں دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کرکے صدقہ جاریہ میں حصہ دار بنیں۔
اللہ تعالی ہم سب مسلمانوں کا حامی و ناصر ہو۔ 

#CoronaVirus

Munafiq ki 3 Nishanian

Munafiq is a person who in public and in community shows that he is a Muslim but rejects Islam or propagate against it either in his heart or among enemies of Islam. The hypocrisy itself is called nifāq (نفاق).

#Munafiq #Monafik #Nifaq #Momin #Anfaq

اتوار، 26 جنوری، 2020

How To Make Money With Your Smartphone Pics ?

Make Money With Your Smartphone Pics



agr ap k pas Acha Mobile hai to ap us se achi achi pics bana kr Dollar bhi Earn kr sakte hen.
ap ko kar na ye ho ga k kisi bhi ahm ya dilchasp cheez ki picture banayn aur website pr upload kr den. jab ap ki upload ki hui Tasweeren kisi ko pasand aayn gi to wo ap ki Tasweeron ko khareed karen ge, is tarah Website apna munafa rakh kar ap k Paise ap k Account me send krti rahe gi.
Ap ki pictures log kion khareeden ge ?
hota ye hai k Logon ko Apni Videos Websites aur Ads bana ne k liye Pictures ki zarurat hoti hai aur har kisi k pas Time ni hota har qism ki pics bana ne ka is liye wo chand Dollars me ap ki Pictures khareed lena behtar samajhte hen.
Ap ki Pictures agr achi hen aur Demandable hen to ap Mahana acha khasa kama sakte hen. Ap ki Mahana Amadni me ahista ahista izafa hota jay ga aur Ap heran ho jayn ge k bagher kisi Mulazmat ap ko Monthly achi Amount mil rahi hai.
me ye ni keh sakta k ap Monthly 5$ earn karen ge ya 5000$ karen ge, ye ap ki Mehnat aur Ap ki Qismat pr hai.
Neechay me Website ka link de rha hun, umeed hai ap acha kamayn ge aur mujhay Dua me yad rakhen ge.
Link ye hai:
Click Me
Button ko click kr ne se jo Website open ho gi is ko Sign up kren aur aj se Earnig shuru karen.
koi bat samjh na arhi ho to Commet sawal karen.

بدھ، 23 اکتوبر، 2019

کشمیر بنے گا پاکستان مگر کس طرح ؟

کشمیر بنے گا پاکستان مگر کس طرح ؟



کشمیری عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیں اورپاکستانی عوام کے دل بھی ان کے ساتھ دھڑکتے ہیں یہ حقیقت ڈھکی چھپی نہیں اوریہی محبت ہمارے ازلی دشمن بھارت کو انتہائی ناگوار گزرتی ہے اور قیام پاکستان سے آج تک پاک بھارت تنازعے کی اہم ترین وجہ بھی یہی ہے۔اس بارعید الاضحی اورچودہ اگست پردل بہت اداس تھا بچوں کو اپنے بکروں کی جدائی کا غم تھا اور ہمیں کشمیرمیں بھارت کے قبضے کا اور اس کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا۔ لیکن پاکستانی غیورعوام نے اس بار یوم آزادی پرپہلی بارپاکستانی اورکشمیری پرچم ایک ساتھ لہرائے اوراس یوم آزادی کو  کے ساتھ منسوب کر کے یہ ثابت کردیا کہ کشمیر واقعی پاکستان کی شہ رگ ہے اور انہیں ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ کشمیر کی آزادی کی جنگ میں جوخون بہا وہ یوں ہی رائیگاں نہیں جا سکتا۔اللہ بہت بے نیاز ہے وہ دلوں کا بھید جانتا ہے دشمن جتنی مرضی چالیں چلتا رہے لیکن میرے اللہ کا ایک بس ایک کن ہی فیصلہ کن ہوتا ہے۔



کہنے والے تو بہت کچھ کہہ رہے ہیں کہ کشمیر کا سودا ہوگیا مگر دل ہے کہ مانتا نہیں
جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ یہ مسئلہ گزشتہ ستر دہائیوں سے حل نہیں ہو پارہا اور میری عوام کی دلی خواہش کو نظر انداز کرکے بھارت مسلسل اس کے اندرونی معاملات میں نہ صرف دخل انداز ہوتا آرہا ہے بلکہ اس کے معصوم عوام اس کے ظلم و ستم کا نشانہ بنتے رہتے ہیں جو کہ ایک معمول کی بات ہے مگر افسوس ہے ان تمام نام نہاد عالمی حقوق کی تنظیمیوں پرکہ جنہیں بھارت کی یہ بد معاشی نظر نہیں آتی بلکہ وہ اس معاملے میں چپ سادھے بیٹھے ہیں۔پاکستان کی جانب سے بھی تنازعے کے حل کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے بلکہ ہرحکومت صرف پالیسی بیان ہی جاری کرتی رہی ہے اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ لیکن پانچ اگست کی صبح بھارت کا یہ اعلان کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کر کے اسے دو ٹکڑے کر کے بھارت کا حصہ بنا رہا ہے۔ کشمیری عوام اور پاکستانی عوام دونوں کے لیے کسی دھچکے سے کم نہیں تھا۔ کیونکہ ابھی چند روز پہلے ہی تو وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر سے ملاقات کے دوران ٹرمپ نے اس تنازعے کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ تو کیا چونکہ ٹرمپ کو پتہ تھا کہ مودی کیا کرنے جا رہا اور اس نے ثالثی کی پیشکش بھارتی موقف کوسامنے رکھ کر کی تھی۔ تو پھر ہم کس بات کی خوشیاں منا رہے تھے؟ کیا صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا مطلب یہ تھا کہ کشمیر بھارت کا حصہ بن جائے اور پاکستان خاموش رہے؟
کیا پاکستان امریکی چال سمجھ نہ سکا یا سمجھنا نہیں چاہ رہا تھا؟
کیونکہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد امریکہ نے تو اسے بھارت کا اندرونی معاملہ کہہ کر جان چھڑا لی باقی ممالک نے بھی کوئی خاص رد عمل نہیں دیا سوائے ترکی اور ایران کے۔ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی بھی خاموش یہاں تک کہ خطبہ حج میں بھی مظلوم کشمیریوں سمیت ظلم کا شکارمسلمانوں کے لیے دو جملے بھی نہ کہے گئے۔
اس کڑے وقت میں جب کشمیری پاکستان کی جانب نظریں لگائے بیٹھے ہیں اور تمام حریت رہنما یا تو جیل میں ہیں یا نظر بند۔عوام پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے۔ توایسے میں پاکستانی پارلیمنٹ کی کارروائی ان کی لیے مزید مایوسی کا سبب بنی ہوگی۔ ان کو پاکستانی پارلیمنٹ سے مشترکہ قومی بیانیے کی ضرورت تھی لیکن پاکستانی سیاستدانوں نے مشترکہ اجلاس کوسیاسی مخالفت کی نذر کر دیا۔ تاریخ کے اس دوراہے پرجب کچھ کر گزرنے کا موقع تھا ہم ایک دوسرے کوآئینہ دکھا رہے تھیاورایسا کرنے والوں کوان کا ضمیر ہمیشہ ملامت کرتا رہے گا ۔
یوم آزادی پر استاد جی پوری گلی سجایا کرتے تھے اس بار انہوں نے خصوصی طور پر کشمیری پرچم بھی لگوائے اور روز ہر نماز میں مسجد میں کشمیریوں کے لیے خصوصی دعا بھی کرواتے ہیں میں نے ان سے پوچھا کہ سب کو ایسا لگتا ہے جیسے کشمیر کا سودا ہوگیا اور وہ ہمارے ہاتھ سے گیا تو پہلے تو مسکرائے پھر آنکھ سے دو آنسو ٹپکے ان کی آواز رندھ گئی بولے بچہ جی!
کشمیر اب بھی ہمارا ہے، سارے کا سارا ہے۔

منگل، 6 اگست، 2019

Strange Beauty Of Kalash Valley Kafiristan Chitral

Strange Beauty Of Kalash Valley Kafiristan Chitral



#Kalash #Kafiristan #Kalasha #Pakistan

Strange Beauty Of Kalash Valley.

#Tour #Operator & Expert Yousaf Mushtaq My Planet Tourism Services. Like Us Facebook Page: http://bit.ly/2Wny0Ih
Kafir Kalash meaning the black infidels are undoubtedly a major attraction for visitors and tourists to beautiful Chitral valley, people of Kalash now reduced to mere 3000 in number belong to a diminishing culture living in about 20 villages in southwest of Chitral in the Hindukush range bordering Afghanistan.


جمعہ، 19 جولائی، 2019

امریکہ کی اسلام دشمنی اب کھل کر سامنے آرہی ہے

امریکہ کی اسلام دشمنی اب کھل کر سامنے آرہی ہے


عبد الشکور قادیانی عرف چشمے والا ببلشر ہے جو قادیانیوں کی کتابوں کے ساتھ ساتھ انبیائے کرام علیہم السلام کے خلاف توہین آمیز کتابیں چھاپتا تھا ۔

2 دسمبر 2015 کو گرفتار کیا گیا اور 5 سال قید بامشقت 6 لاکھ روپے جرمانہ سزا سنائی گئی تقریباً سوا 3 سال بعد رہا کردیا گیا۔

17 جولائی 2019 تقریباً شام 4 بجے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں رہنے والے تمام مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کرتا ہے اس ملاقات میں پاکستان سے سزا یافتہ قادیانی شکور بھی شریک تھا۔

اب آتے ہیں تصویر کے دوسرے رخ کی طرف یعنی اس سارے معاملے میں پاکستان کا آئین کیا کہتا ہے!

سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل بینچ کے تاریخی فیصلے ظہرالدین بنام سرکار(SCMR1718) کی رو سے کوئ قادیانی اپنے آپ کو مسلمان نہیں کہلوا سکتا اور نہ ہی تبلیغ کرسکتا ہے جبکہ شکور قادیانی مزہب کی تبلیغ کے لیے کتابیں چھاپتا تھا۔

شکور قادیانی امریکی صدر کے سامنے کہتا ہے ہمیں یعنی قادیانیوں کو 1974 میں اقلیت قرار دیا جو کہ ظلم ہے ہماری دوکانیں لوٹ لی گئیں ، گھروں کو آگ لگا دی گئی اور ہم امریکہ میں تو اپنے آپ کو مسلمان کہلوا سکتے ہیں لیکن پاکستان میں مسلمان نہیں کہلوا سکتے۔

وزیراعظم پاکستان ، آرمی چیف جنرل باجوہ اور چیف جسٹس سے یہ کہنا چاہوں گا ہم سب آئین پاکستان پر یقین رکھتے ہیں ہمارے ختم نبوت کانفرنس کروانے یہاں تک ختم نبوت کا بینرز تک لگانے سے قانون حرکت میں آتا ہے۔

اک قادیانی امریکی صدر کے سامنے پاکستان کی برائیاں اور آئین پاکستان کی دھجیاں اڑاتا نظر آتا ہے اس غدار کی شہریت ختم کرکے کب ملک بدر کیا جائے گا؟

سوشل ایکٹیویٹیس سے گزارش ہے اس تحریر کے الفاظ مستند اور پوری ذمہ داری سے لکھی گئی تحریر ہے اس کو اپنی وال پر لگائیں تاکہ ہماری آواز ایوان بالا تک پہنچے کیونکہ ہم ختم نبوت و ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے محافظ ہیں۔