اتوار، 10 اگست، 2025

Gold trading on forex halal ya haram


فاریکس بروکرز پر گولڈ ٹریڈنگ: کیا یہ حلال ہے؟

 مختصر جواب: زیادہ تر علماء فاریکس بروکرز پر گولڈ ٹریڈنگ کو شرعی طور پر ناجائز اور حرام قرار دیتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ ان معاملات میں اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ 1. فوری قبضہ (قبضہ فی المجلس) کا نہ ہونا اسلام میں سونے کی خرید و فروخت کے لیے ضروری ہے کہ سودا مکمل ہونے کے ساتھ ہی دونوں فریقوں کا فوری طور پر حقیقی قبضہ ہو۔ فاریکس ٹریڈنگ میں، یہ قبضہ محض ایک ڈیجیٹل اندراج ہوتا ہے، جو آپ کے اکاؤنٹ میں ظاہر ہوتا ہے۔ آپ کو حقیقی سونا کبھی نہیں ملتا اور نہ ہی آپ اسے فزیکل طور پر رکھتے ہیں۔ 2. حقیقی ملکیت کا مسئلہ شریعت کا اصول ہے کہ آپ اس چیز کو نہیں بیچ سکتے جو آپ کی ملکیت میں نہ ہو اور جس پر آپ نے قبضہ نہ کیا ہو۔ فاریکس ٹریڈرز کا مقصد سونا خریدنا یا بیچنا نہیں ہوتا، بلکہ وہ صرف قیمت کے اتار چڑھاؤ سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ وہ قبضہ حاصل کیے بغیر ہی چیز کو آگے بیچ دیتے ہیں، جو شرعی طور پر درست نہیں۔ 3. سود (ربا) کا لین دین بہت سے فاریکس بروکرز رات بھر ٹریڈ جاری رکھنے پر "سویپ" (Swap) یا "رول اوور فیس" (Rollover Fee) لیتے ہیں۔ یہ ایک طرح کا سود ہے جو اسلام میں حرام ہے۔ اگرچہ کچھ بروکرز "اسلامک اکاؤنٹ" یا "سویپ فری اکاؤنٹ" کی پیشکش کرتے ہیں، لیکن دیگر شرعی مسائل (جیسے کہ قبضہ کا نہ ہونا) پھر بھی اپنی جگہ برقرار رہتے ہیں۔ 4. قرض (لیوریج) پر کاروبار فاریکس میں ٹریڈنگ کے لیے بروکرز اکثر ٹریڈرز کو لیوریج کی صورت میں قرض دیتے ہیں، تاکہ وہ اپنی اصل رقم سے کئی گنا زیادہ کی ٹریڈنگ کر سکیں۔ یہ قرض سود پر مبنی ہوتا ہے، اور یہ طریقہ اسلامی اصولوں کے مطابق نہیں ہے۔ حتمی رائے ان تمام وجوہات کی بنا پر، اسلامی اسکالرز کی اکثریت فاریکس بروکرز پر گولڈ ٹریڈنگ سے منع کرتی ہے۔ اگر آپ سونے کی خرید و فروخت اسلامی اصولوں کے تحت کرنا چاہتے ہیں، تو اس کے لیے حقیقی اور فوری تبادلے والے طریقے ہی اپنائیں۔

کوئی تبصرے نہیں: