اتوار، 14 جولائی، 2019

During Tawaf Amazing Story Of Prophet Muhammad SAWW in urdu

میں بھی اللہ سے حساب مانگوں گا۔۔۔



ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم طواف فرما رہے تھے ایک اعرابی کو اپنے آگے طواف کرتے ہوئے پایا جس کی زبان پر “یاکریم یاکریم” کی صدا تھی۔ حضور اکرم نے بھی پیچھے سے یاکریم پڑھنا شروع کردیا۔
 وہ اعرابی رُکن یمانی کیطرف جاتا تو پڑھتا یاکریم، پیارے نبی بھی پیچھے سے پڑھتے یاکریم۔ وہ اعرابی جس سمت بھی رخ کرتا اور پڑھتا یاکریم بھی اس کی آواز سے آواز ملاتےہوئے یاکریم پڑھتے۔ اعرابی نے تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کیطرف دیکھا اور کہا کہ اے روشن چہرے والے !اے حسین قد والے ! اللہ کی قسم اگر آپ کا چہرہ اتنا روشن اور عمدہ قد نہ ہوتا تو آپ کی شکایت اپنے محبوب نبی کریم کی بارگاہ میں ضرور کرتا کہ آپ میرا مذاق اڑاتے ہیں. سید دو عالم صلی اللہ علیہ و سلم مسکرائے اور فرمایا کہ کیا تو اپنے نبی کو پہچانتا ہے ؟ عرض کیا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تم ایمان کیسے لائے؟ عرض کیا: بِن دیکھے ان کی نبوت و رسالت کو تسلیم کیا، مانا اور بغیر ملاقات کے میں نے انکی رسالت کی تصدیق کی۔ آپ نے فرمایا: مبارک ہو، میں دنیا میں تیرا نبی ہوں اور آخرت میں تیری شفاعت کرونگا۔ وہ حضور علیہ السلام کے قدموں میں گرا اور بوسے دینے لگا۔ آپ نے فرمایا: میرے ساتھ وہ معاملہ نہ کر جو عجمی لوگ اپنے بادشاہوں کے ساتھ کرتے ہیں۔ اللہ نے مجھے متکبر وجابر بناکر نہیں بھیجا بلکہ اللہ نے مجھے بشیر و نذیر بناکر بھیجا ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ اتنے میں جبرائیل علیہ السلام آئےاور عرض کیا کہ اللہ جل جلالہ نے آپ کو سلام فرمایا ہے اور فرماتا ہے کہ اس اعرابی کو بتادیں کہ ہم اسکا حساب لیں گے۔ اعرابی نے کہا: یا رسول اللہ! کیا اللہ میرا حساب لے گا؟ فرمایا: ہاں، اگر وہ چاہے تو حساب لے گا۔ عرض کیا کہ اگر وہ میرا حساب لے گا تو میں اسکا حساب لونگا۔ آپ نے فرمایا کہ تو کس بات پر اللہ سے حساب لیگا؟ اس نے کہا کہ اگر وہ میرے گناہوں کا حساب لیگا تو میں اسکی بخشش کا حساب لونگا۔ میرے گناہ زیادہ ہیں کہ اسکی بخشش؟ اگر اس نےمیری نافرنیوں کا حساب لیا تو میں اسکی معافی کا حساب لونگا۔ اگر اس نے میرے بخل کا امتحان لیا تو میں اس کے فضل و کرم کا حساب لونگا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ سب سماعت کرنے کے بعد اتنا روئے کہ ریش مبارک آنسوؤں سے تر ہو گئی پھر جبرائیل علیہ السلام آئے عرض کیا:
 اے اللہ کے رسول! اللہ سلام کہتا ہے اور فرماتا ہے کہ رونا کم کریں آپ کے رونے نے فرشتوں کو تسبیح و تحلیل بھلا دی ہے اپنے امتی کو کہیں نہ وہ ہمارا حساب لے نہ ہم اسکا حساب لیں گے اور اس کو خوشخبری سنادیں یہ جنت میں آپ کا ساتھی ہوگا۔ "کیا عقل نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے ان خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانہ ہے" تحریر کو لائک کرنے سے اچھا ہے کہ شیئر کردیں انشاء اللہ تعالی آپکے اکاؤنٹ میں نیکیوں کا وزن زیادہ ہوتا رہے۔
{مسند احمد بن حنبل}


بدھ، 24 اپریل، 2019

اولاد کی تربیت میں والدین کا کردار​ Parents' role in children's training

Parents' role in children's training۔

اولاد کی تربیت میں والدین کا کردار



*اولاد کی تربیت میں والدین کا کردار​ *

اللہ کی بے شمار نعمتوں‛ نوازشوں اور احسانات میں سے ایک عظیم نعمت اولاد اور بچے ہیں ۔ اس نعمت کی قدر ان لوگوں سے معلوم کی جاسکتی ہے جو اس سے محروم ہیں ۔
اولاد اللہ کی امانت ہیں ۔ قیامت کے دن والدین سے ان کے بارے میں باز پرس ہوگی ۔ آیا انھوں نے اس ذمہ داری کو محسوس کر کے اس کی حفاظت کی تھی یا اسے برباد کیا تھا۔(چند اصول برائے تربیت)
 تربیت میں والدین کا کردار

دینی و اسلامی تربیت:

والدین پر یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اپنی اولاد کو دین سے واقف کرائے جب ان کی اولاد سات سال کی عمر کو پہنچ جائے انھیں نماز کا حکم دیں جیسا کہ ابوداود کی روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا : "جب بچے سات سال کی عمر کو پہنچے تو نماز کا حکم دو اور اگر یہ بچے دس سال کی عمر کو پہنچ جائے اور نماز نہ پڑھے تو انہیں مارو"(حسن:صحیح ابو داود:466)

روزہ:

چھوٹے بچوں کو روزہ رکھوانے میں کوی حرج نہیں ۔ جیسا کہ حافظ ابن حجر ؒ فتح الباری میں فرماتے ہیں : "چھوٹے بچوں کا روزہ رکھنا جائز ہے اگر چکہ وہ شریعت کے مکلف نہیں ۔( فتح الباری ۔ بحوالہ: اولاد اور والدین کی کتاب)
اخلاقی تربیت:
دس سال کی عمر میں بچوں کو بستر سے الگ کردیا جائے ۔ " جب بچے دس سال کے ہوجائیں اور وہ نماز نہ پڑھے تو انہیں مارو اور ان بچوں کو بستر سے الگ کردو-"(ابو داود)

آداب گفتگو

والدین کو چاہئے کہ وہ اپنی اولاد کو گفتگو کے آداب سے واقف کرائے اور صحیح انداز گفتگو انہیں سکھلائیں۔
پردہ کا حکم:
جب ہمارے بچیاں بڑی ہوجائیں تو انہیں پردہ کرنے کا سختی سے حکم دیں تاکہ ہماری بچیاں مستقبل میں کامیاب زندگی گزار سکے

جسمانی تربیت

والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کا ہر لحاظ سے خیال رکھیں خصوصا صحت کے معاملہ میں ۔
والدین کو چاہئے کہ اپنی اولاد کو مسواک کرنے ترغیب دلائیں اور اسی طرح کھیل کود پر بھی توجہ دلائیں کیونکہ یہ وہ چیزیں ہیں جن پر عمل کرنے سے بچے تندرست رہتے ہیں ۔

اجتماعی و معاشرتی تربیت:-

صلہ رحمی

والدین اپنی اولاد کو صلہ رحمی کے پہلو سے واقف کرائیں
پڑوسیوں کے حقوق سے آگاہی:
اگر والدین اپنے بچوں کو پڑوسیوں کے حقوق سے آگاہ نہ کرائیں تو یہ بچے آگے چل کر فتنہ و فساد کا ذریعہ بن سکتے ہیں ۔
آپ نے پڑوسیوں کے جو حقوق بیان کئے ہیں انہیں اولاد کے سامنے لایا جائے ۔

ایثار و قربانی

والدین اپنے بچوں کو ایثار و قربانی کی تعلیم دیں اور ان کے اندر قربانی کا جذبہ پیدا کریں۔
جھوٹ :
معاشرہ کے اندر پھیلی ہوی گندی برائیوں سے اپنے بچوں کو رکھا جائے۔
آج کے معاشرہ میں جھوٹ عام ہوچکا ہے لہذا ہم اپنے بچوں کو جھوٹ جیسی عادت سے بچائیں۔

تربیت میں ماں کا کردار

بچے کا پہلا مدرسہ ماں کی گود کہلاتا ہے۔ اسی لیے ماں پہلا مدرسہ کہلاتی ہے ۔
ماں کا اکثر وقت گھر میں گزرتا ہے اور ماں اپنے بچے کی دیکھ بھال صحیح طریقہ سے کرسکتی ہے ۔

*خلاصۂ بحث*

اولاد کی تربیت میں والدین کا کردار بہت اہم ہوتا ہے اس لیے والدین کو چاہئے کہ وہ اپنی اولاد کی تربیت کا خاص خیال رکھیں ‛ ورنہ اولاد کے بگڑنے کے امکانات بہت ہیں ۔
اﷲ تعالی والدین کو اولاد کی صحیح تربیت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے ۔آمین
تحریر: حافظ عبد الکریم کڑموری

جمعہ، 5 اپریل، 2019

600 Bollywood Artists Appeal 'Vote Against Modi BJP' in 2019 Lok Sabha Elections

600 Bollywood Artists Appeal 'Vote Against Modi BJP' in 2019 Lok Sabha Elections


Mumbai:
The letter asked people to protect the 'Constitution and our syncretic, secular ethos' and vote 'bigotry, hatred, and apathy out of power'.
More than 600 theatre personalities, including Amol Palekar, Naseeruddin Shah, Girish Karnad and Usha Ganguli, have signed a letter asking people to "vote BJP and its allies" out of power, arguing that the idea of India and its constitution are under threat.

The letter, which was issued Thursday evening in 12 languages on the Artist Unite India website, said the upcoming Lok Sabha elections are the "most critical in the history" of the country. Among those who have signed the letter are Shanta Gokhale, Mahesh Elkunchwar, Mahesh Dattani, Arundhati Nag, Kirti Jain, Abhishek Majumdar, Konkona Sen Sharma, Ratna Pathak Shah, Lillete Dubey, Mita Vashisth, M K Raina, Makarand Deshpande and Anurag Kashyap. "Today, the very idea of India is under threat. Today, song, dance, laughter is under threat. Today, our beloved Constitution is under threat," they said. The government has "suffocated" the institutions where argument, debate and dissent were nurtured, the letter stated.
"A democracy must empower its weakest, its most marginalised. A democracy cannot function without questioning, debate, and a vibrant opposition. All this is being concertedly eroded by the current government. "The BJP, which came to power five years ago with the promise of development, has given free rein to Hindutva goons to indulge in the politics of hate and violence," it added. In an apparent reference to Prime Minister Narendra Modi, the letter stated that he has destroyed the lives of many people through his government's policies and has failed on the promises he made. The letter does not refer to the prime minister by name. "He promised to bring back black money; instead, rogues have looted the country and run away. The wealth of the rich has grown astronomically, while the poor have become even poorer."
The letter asked people to protect the "Constitution and our syncretic, secular ethos" and vote "bigotry, hatred, and apathy out of power". "We appeal to our fellow citizens to vote for love and compassion, for equality and social justice, and to defeat the forces of darkness and barbarism," the letter read. "Vote to empower the weakest, protect liberty, protect the environment, and foster scientific thinking. Vote for secular democratic, inclusive India. Vote for the freedom to dream. Vote wisely," it added. Last week, a similar appeal was issued by celebrated indie filmmakers such as Anand Patwardhan, Sanal Kumar Sasidharan and Devashish Makhija, asking voters to "defeat fascism".

جمعہ، 22 مارچ، 2019

Muslims Under Attack In The World

Why Mufti Taqi Usmani Under Attack ?



Parda Poshi ki Masnoon Dua

Hifazat aur Parda Poshi k liye Masnoon Dua

حفاظت اور پردہ پوشی کے لیے یہ مسنون دعاء اپنا معمول بنائیں اور دوسروں کو بھی بتا کر صدقہ جاریہ کا ثواب حاصل کریں۔

 جزاکم اللہ خیراً کثیرا۔


Read More




جمعرات، 21 مارچ، 2019

Co education in islamic point of view in urdu

Co education in islam Haram or Halam ?

کیا مخلوط طریقہ تعلیم کی اسلام میں اجازت ہے ؟

اس سوال کا جواب مختلف ءلماء کرام نے واضح طور پر دیا ہے۔
خود بھی سنیں اور دوسروں کو بھی سنائیں۔
جزاک اللہ خیر۔



Is Co Education Forbidden (HARAM) in Islam Dr Zakir Naik





i love madina munawara

i love madina munawara


Medina - Wikipedia

Medina[a], also transliterated as Madīnah, is a city in the Hejazi region of the Arabian Peninsula and administrative headquarters of the Al-Madinah Region of Saudi Arabia. At the city's heart is al-Masjid an-Nabawi ('The Prophet's Mosque'), which is the burial place of the Islamic prophet, Muhammad, and it is one of the two holiest cities in Islam, the other being Mecca.

Medina was Muhammad's destination of his Hijrah (migration) from Mecca, and became the capital of a rapidly increasing Muslim Empire, under Muhammad's leadership, serving as the power base of Islam, and where Muhammad's Ummah (Community), composed of both locals and immigrants from Muhammad's original home of Mecca, developed. Medina is home to three prominent mosques, namely al-Masjid an-Nabawi, Quba Mosque, and Masjid al-Qiblatayn ('The mosque of the two Qiblas'). Muslims believe that the chronologically final surahs of the Quran were revealed to Muhammad in Medina, and are called Medinan surahs in contrast to the earlier Meccan surahs.

Etymology

The Arabic word al-Madīnah (ٱلْمَدِيْنَة) simply means 'the city'. Before the advent of Islam, the city was known as Yathrib (pronounced [ˈjaθrib]; يَثْرِب). The word Yathrib has been recorded in Surat al-Ahzab of the Quran.[Quran 33:13]
Also called Taybah (Good) ([ˈtˤajba]; طَيْبَة). And Tabah (Arabic: طَابَة‎; Similar in meaning to the latter) An alternative name is al-Madīnah an-Nabawiyyah (ٱلْمَدِيْنَة ٱلنَّبَوِيَّة) or Madīnat an-Nabī (مَدِيْنَة ٱلنَّبِي, "City of the Prophet").