```html
خاموش قاتل: کیا جگر کا 60% حصہ ختم ہونے کے بعد ہی علامات ظاہر ہوتی ہیں؟
The Silent Killer: Liver Disease & Its Symptoms
حیرت انگیز حقیقت: جگر خود کو ٹھیک کر سکتا ہے!
جگر میں یہ حیرت انگیز صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ خود کو دوبارہ بنا سکے (regenerate)۔ اسی وجہ سے، یہ اپنے زیادہ تر حصے کو نقصان پہنچنے کے بعد بھی اپنا کام جاری رکھتا ہے۔ اس کی یہ صلاحیت اسے ایک "خاموش کارکن" بناتی ہے۔ یہ خاموشی اس وقت ٹوٹتی ہے جب جگر کا بڑا حصہ، تقریباً 60 سے 70 فیصد، مستقل طور پر خراب ہو چکا ہوتا ہے۔ اس کے بعد ہی جا کر علامات واضح طور پر نظر آنے لگتی ہیں۔
ابتدائی علامات کیوں ظاہر نہیں ہوتیں؟
جگر کے اندر درد محسوس کرنے والے اعصاب (nerves) بہت کم ہوتے ہیں۔ جب تک جگر شدید طور پر پھول نہ جائے یا اس پر بیرونی دباؤ نہ پڑے، تب تک درد محسوس نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ جگر کی ابتدائی خرابی کو پہچاننا بہت مشکل ہوتا ہے۔
وہ علامات جو جگر کی شدید خرابی کا اشارہ دیتی ہیں:
جب جگر کی خرابی سنگین مرحلے میں داخل ہو جاتی ہے، تو یہ علامات سامنے آ سکتی ہیں:
- یرقان (Jaundice): جلد اور آنکھوں کا پیلا پڑ جانا، جو جگر کے بلیروبن کو صحیح طرح سے فلٹر نہ کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
- شدید تھکاوٹ اور کمزوری: مستقل اور غیر معمولی تھکاوٹ جو آرام کرنے سے بھی ختم نہ ہو۔
- پیٹ کے اوپری دائیں حصے میں درد: جگر کی جگہ پر ہلکا یا شدید درد یا بھاری پن محسوس ہونا۔
- متلی، قے اور بھوک کی کمی۔
- آسانی سے چوٹ لگنا یا خون بہنا: معمولی چوٹ لگنے پر بھی جلد پر نیل پڑ جانا یا زخم سے زیادہ خون بہنا۔
- پیشاب اور پاخانے کے رنگ میں تبدیلی: پیشاب کا گہرا اور پاخانے کا ہلکا رنگ ہو جانا۔
احتیاطی تدابیر اور بروقت تشخیص:
ان علامات کا ظاہر ہونا اس بات کی علامت ہے کہ جگر کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ اگر آپ ان میں سے کوئی بھی علامت مسلسل محسوس کر رہے ہیں، تو فوراً کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ بروقت تشخیص اور علاج سے جگر کے مزید نقصان کو روکا جا سکتا ہے اور صحت یابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اپنے جگر کی صحت کا خیال رکھیں کیونکہ یہ واقعی آپ کے جسم کا ایک انمول حصہ ہے۔
یاد رکھیں: اپنے جگر کو صحت مند رکھنے کے لیے متوازن غذا، باقاعدہ ورزش، اور الکحل سے پرہیز بہت ضروری ہے۔




